عقیدہ ختم نبوت کے معاملےپر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے اور نہ ہی کسی سازش کو کامیاب ہونے دیا جائے ۔صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر
عقیدہ ختم نبوت کے خلاف ساز ش اسلام اور پاکستان کے خلاف سازش ہے ، تمام کلیدی عہدوں سے قادیانوں کو برطرف کیا جائے
سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قیادت جید علماء مشائخ عظام اور دانشوروں نےاے پی سی میں واضح کیا ہے کہ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کے لیے تمام امت مسلمہ باہم متحد ہے
جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام ہونے والی آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قیادت جید علماء مشائخ عظام اور دانشوروں نے واضح کیا ہے کہ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کے لیے تمام امت مسلمہ باہم متحد ہے اور یہی نقطہ اتحاد ہے۔ اس کے دفاع کے لیے جرات بھی ہے اور تیار بھی ہیں امتناع قادیانیت آرڈینس کو مزید موثر بنانے کے لیے سفارشات پیش کریں گے ۔ قادیانیوں کو تمام کلیدی عہدوں سے برطرف کیا جاے ، سپریم کورت تفصیلی فیصلہ جلد جاری کرے، فیصلے میں تاخیر سے اضطراب بڑھ رہا ہے ۔ جمعیت علماءپاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کی زیر صدارت کانفرنس میں ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت جید علماء و مشائخ وکلاء ، طلباء رہنماوں نے شرکت کی ۔ کانفرنس سے پیر سید شمس الدین شمس گیلانی گولڑہ شریف، جماعت اہل سنت پاکستان کے ناظم اعلی صاحبزہ خالد سلطان قادری، جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری ،خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ،سربراہ جماعت اہل حرم پاکستان مفتی گلزار احمد نعیمی، پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈا پور،پیر سرکار جی ،سلامی نظریاتی کونسل کے ممبر علامہ سید افتخار حسین نقوی ، تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان ، جماعت اسلامی کے صوبائی امیر ڈاکٹر طارق سلیم ، مرکزی جماعت اہلسنت پاکستان کے امیر میاں عبدالخالق بھرچونڈی، تحریک جوانان پاکستان کے سربراہ عبد اللہ حمید گل ، مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل سید ناصر عباسی شیرازی، جے یو پی کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی، مرکزی نائب صدر شیعہ علماءکونسل علامہ عارف حسین واحدی، عالمی مجلس ختم نبوت کے رہنما قاری محمد طیب ،مجلس احرار اسلام کے سربراہ سید کفیل شاہ بخاری ، رابطہ علماء و مشائخ کے چیرمین قاری محمد یعقوب شیخ ، امیر شیران اسلام رانا محمد آفتاب، پیر سید سعادت علی شاہ گیلانی چورہ شریف، ملک شہیر حیدر سیالوی چیرمین پاکستان نظریاتی پارٹی ، ڈاکٹر حمزہ مصطفائی، علامہ محمد حیدر علوی ، علامہ حسیب احمد نظری ، مفتی خطیب مصطفائی ، مفتی محمد رفاقت علی جلالی ،محمد ایوب خان ایڈووکیٹ ،مولانا اسحاق نورانی،طاہر رشید تنولی ، انجمن طلباء اسلام کے صدر مبشر حسین الحسینی سمیت دیگر علمائے کرام نے خطاب کیا ۔جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے معاملےپر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے اور نہ ہی کسی سازش کو کامیاب ہونے دیا جائے ۔یہ معاملہ دین کی بنیاد کا معاملہ ہے ختم نبوت کے معاملے پر تمام مکاتب فکر اختلافات سے بالا تر ہو کر ایک پلیٹ فارم پر باہم متحد ہیں اور اس ضمن میں کوئی دباو برداشت نہیں کیا جائے گا۔عقیدہ ختم نبوت کے خلاف ساز ش اسلام اور پاکستان کے خلاف سازش ہے ، انہوں نےکہا کہ تمام کلیدی عہدوں سے قادیانوں کو برطرف کیا جائے صرف پاکستان ہی نہیں دیگر ممالک میں بھی قادیانیوں پر پابندیاں ہیں ۔آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس سے سیکرٹری جنرل جے یو آئی مولانا عبدالغفور حیدری نے خطاب کرنے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلام کے لئے بنا مگر اقتدار پر سیکولر طبقہ قابض ہوگیا ۔ چھبیس سال تک آئین نہیں دیا گیا چند علما پارلیمان میں پہنچے تو اسلامی آئین بناپاکستان کا آئین اسلامی ہے مگر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے قادیانیوں کے مسئلے پر پارلیمان کو علما نے قائل کیا قادیانی اپنے آپ کو اقلیت تسلیم کریں اقلیتوں کے حقوق لے لیں پارلیمان اور سپریم کورٹ دونوں نے قادیانیوں کے ہمیشہ کے لئے غیر مسلم ہونے پر مہر لگادیں پارلیمان کے اندر اور باہر سے دباو بڑھا اور سپریم کورٹ کو اپنا دیا فیصلہ واپس لینا پڑا ختم نبوت قوم کا نکتہ اتحاد ہے ختم نبوت کے خلاف قانون سازی ہماری لاشوں سے گزر کرہی ہوسکتی ہےپیر سید شمس الدین گیلانی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر پوری امت مسلمہ کا اتفاق ہے یہ عقیدہ اصل ہے دین کی اساس ہے امت کا اجماع ہے کہ اصل کا منکر دائرہ اسلام میں نہ رہے گاسپریم کورٹ تفصیلی فیصلہ جلد دے تاکہ اضطراب دور ہوسکے ناموس رسالت کے تحفظ کےلیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گاجماعت اہل سنت پاکستان کے ناظم اعلیٰ پیر خالد سلطان قادری نے کہا کہ قادیانی اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ تمام مکاتب فکر عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے بیدار اور پوری طرح چوکس ہے ، ختم نبوت پر کسی کو ڈاکہ نہیں مارنے دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ فورا فیصلہ کرے۔ تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ ختم نبوت کا کام جب بھی آئے سب کام چھوڑ دیں زندگی کے سب کام آسان ہو جائیں گےآپ نے کبھی سوچا ہے کہ کیوں کچھ عرصہ بعد ہمارا ایمان ٹیسٹ کیا جاتا ہےدو معاملات پہ بالخصوص یہ کام ہوتا ہےختم نبوت کے معاملہ پہ ہر تھوڑے عرصے بعد ایسے کام کیے جاتے ہیں یہ ڈیڑھ پونے ارب مسلمان ہیں، ہماری مائیں غازی علم الدین شہید پیدا کرتی رہیں پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان میں ختم نبوت کے دفاع کرنے کی ضرورت پیش آنا افسوس ناک ہے سپریم کورٹ کے مبارک ثانی کیس تفصیلی فیصلے کو جلدسامنے لایا جائے کیاذوالفقار علی بھٹو کو بھی قادیانیت کی طاقت کا اندازہ تھا شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کہا کہ وہ قادیانیوں کے غیر مسلم قرار دینے کے بل پر اپنی موت کے پروانے پر دستخط کررہا ہوں انہوں نے کہا عقیدہ ختم نبوت پر حملے ہو رہے ہیں پارلیمنٹ اور حکومت اپنا کردار ادا کرے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ پیر سید صفدر شاہ گیلانی نے کہا سپریم کورٹ جلد فیصلہ کرے انہوں نے کہا جمیعت علماء پاکستان عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے مہم چلائے گی ڈاکٹر حمزہ مصطفائی نے کہا کہ پابندی کے باوجود قادیانی اپنی کتابیں تقسیم کر رہے ہیں حکومت ان کتابوں پر پابندی لگائے امتناع قادیانیت آرڈینس کو مزید مضبوط اور موثر بنانے کے لیے حکومت کو سفارشات پیش کریں قادیانی شعائر اسلام استعمال نہیں کر سکتے وہ مسلمانوں کے نام بھی استعمال نہیں کرسکتے حکومت اس ضمن میں فوری ایکشن لے۔جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام جمعیت کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی زیر صدات اسلام آباد میں آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس میں ملک بھر کی دینی،سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین نے شرکت کی اور متفقہ طور پر ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے۔(1) 7ستمبر 1974ء ہماری ملی تاریخ کا وہ عظیم دن ہے جب قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی نور اللہ مرقدہ کی قراردادپر اس اسمبلی کے دیگر اراکین نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قراردیا تھا اس تاریخی اقدام کو پورے پچاس سال ہو گئے ہیں آج 2024ء میں دنیا بھر کے مسلمان بالخصوص پاکستان کے عاشقان مصطفےٰ گولڈن جوبلی منارہے ہیں اسی سلسلہ میں جمعیت علماء پاکستان کی طرف سے یہ آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس منعقد کی گئی ہے جس کے شرکاء متفقہ طور پر 1974ء کی پارلیمنٹ کے تمام ممبران کو بالخصوص اورقیام پاکستان سے لیکر آج تک تحریک ختم نبوت ْمیں حصہ لینے والے غازیوں اورشہیدوں کوبالعموم خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں کہ آئندہ بھی ختم نبوت اور ناموس رسالت کے قوانین کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا اور اس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔(2)22اگست کو سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں جو مختصر فیصلہ سنایاہے جس میں 6فروری اور24 جولائی 2024ء کے فیصلوں کی تمام متنازعہ شقیں ختم کردی ہیں ہم اس عظیم کامیابی پر رب کریم کا شکر ادا کرتے ہوئے پاکستان کے غیو عوام ریاست کے تمام اداروں،پارلیمنٹ اور عدلیہ کے مثالی کردار کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور قوی امید رکھتے ہیں کہ تفصیلی فیصلہ میں بھی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب قرآن و سنت شریعت اور دستور پاکستان، قومی امنگوں اور ایمانی جذبے کوملحوظ رکھیں گے۔(3)ختم نبوت کانفرنس کا اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے برطرف کیا جائے تاکہ ملک کی اسلامی اقدار اور قومی سلامتی کا تحفظ کیا جاسکے۔امتناع قادیانیت ایکٹ پرمکمل عملدرآمد کیا جائے تاکہ قادیانیوں کی ملک اور اسلام دشمن سازشوں کے نقصانات سے محفوظ رہا جاسکے۔(4)ختم نبوت کانفرنس کا اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ نوجوان نسل کومسئلہ ختم نبوت کی اہمیت اور فتنہ قادیانیت سے آگہی کیلئے نصاب تعلیم میں ختم نبوت کا مضمون شامل کیا جائے بالخصوص 7ستمبر1974ء کو پارلیمنٹ نے جو مثالی کردار ادا کیا اور متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قراردیا اس کی اہمیت کے پیش نظر ختم نبوت اور پارلیمنٹ کا مثالی کردار کے عنوان سے نصاب میں مضامین شامل کئے جائیں۔اور اسلامیات کی تدریس کیلئے جن قادیانی اساتذہ کا تقرر کیا گیا ہے اس کو کالعدم قرار دیا جائے۔(5)یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس گولڈن جوبلی کے موقع پر ہرسال 7ستمبر کا دن قومی سطح پر منانے اور اس دن عام تعطیل کا اعلان کیا جائے۔(6)ریاست کے دو عہدے صدر پاکستان اور وزیر اعظیم پاکستان کے حلف میں اقرار ختم نبوت شامل ہے لہذا آئین کا تقاضہ ہے کہ تمام پارلیمنٹرنیز،وفاقی و صوبائی وزاء اور تمام اداروں کے سربراہان کے حلف میں بھی اقرار ختم نبوت کو شامل کیا جائے۔