8

سندھ کے تعلیم دوست ایم پی ایز سے اپیل کی ہے کہ وہ یونیورسٹی ایکٹ جیسے سیاہ ترین تعلیم دشمن قانون کواسمبلی میں مسترد کردیں صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر،جامعات میں وائس چانسلر کے تقرر کیلئے بیوروکریٹ کی بجائے تعلیم دوست پروفیسرزکی تعیناتی کے لئے قانون سازی کی جائے

جمعیت علماء پاکستان وملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے سندھ اسمبلی میں یونیورسٹی ایکٹ کے نام سے ہونے والی قانون سازی پر سخت ردعمل کا اظہارِ کرتے ہوئے سندھ کے تعلیم دوست ایم پی ایز سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سیاہ ترین تعلیم دشمن قانون کواسمبلی میں مسترد کردیں کیونکہ ایسے قوانین سے جامعات کا تقدس پامال ہوگااور تدریسی عمل متاثرہونے کا خدشہ ہے انہوں نے کہا کہ بیوروکریٹ افسران کے تقررکے تجربات قوم کے سامنے پہلے سے موجودہیں جس کے باعث پورا ملک تختہ مشق بنایا ہوا ہے اب سندھ حکومت سندھ کی جامعات میں بیوروکریٹ افسران کے تقررکے ذریعہ جامعات میں بھی ڈکٹیٹرانہ عمل شروع کرنا چاہتی ہے اور جامعات کی آزادی سلب کرکے تعلیمی اداروں کو اپنی مرضی اور منشاء پر چلانا چاہتی ہے لہذا ایسے تعلیم دشمن اقدامات سے سندھ حکومت باز رہے اورجامعات میں تعلیمی شعبہ سے وابستہ پروفیسرز کا تقرر کیاجائے جو تعلیمی اداروں کے حالاتِ سے اچھی طرح واقف ہوتے ہیں، تعلیمی ضروریات سے انہیں زیادہ آگہی ہوتی ہے اور تعلیمی مسائل کووہ بہتر سمجھتے ہیں اسلئے بیوروکریٹ کی بجائے سندھ کی جامعات میں تعلیمی شعبہ سے وابستہ پروفیسرز کا تقرر کیاجانا چاہئے تاکہ تعلیمی اداروں میں تدریس کو فروغ ملے اور طلبہ آزادنہ ماحول میں تعلیم حاصل کرسکیں انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت ایسی قانون سازی سے گریز کرے جس سے تعلیمی اداروں کا ماحول خراب ہونے اوران کی آزادی سلب ہونے کے خدشات ہوں لہذا جامعات میں وائس چانسلر کے تقرر کیلئے بیوروکریٹ کی بجائے تعلیم دوست پروفیسرز تعیناتی کے لئے قانون سازی کی جائے۔
جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستان 03453556611.03123015254.www.jupnoorani.com

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں