جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر یونس دانش نے کہا ہے کہیواین اوجموں و کشمیر میں حق خودارادیت کی قرار داد پر عمل درآمدکرائے کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اس کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے5جنوری1949ء کو جو تاریخی قرارداد منظور کی تھی جس میں ریاست جموں و کشمیر کے بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کے سوال کا فیصلہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقے سے کیا جانا تھا گذشتہ 76سالوں سے جموں وکشمیر کے عوام استصواب رائے کے حق سے محروم ہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کیوں اپنی قرار داد پر عمل درآمدکرانے سے قاصر ہے؟ آخرکیوں اقوام متحدہ تنارع کشمیر حل کرنے کیلئے اپنی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کراتاانہوں نے کہا کہ یواین اوجموں و کشمیر میں حق خودارادیت کی قرار داد پر عمل درآمدکرائے جموں وکشمیر کے عوام استصواب رائے کا حق دیا جائے تاکہ وہ اپنی مرضی سے آزادی کے ساتھ زندگی بسر کریں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بھارتی درندگی کے انسانیت سوزمظالم سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر بدنما داغ ہیں انسانی حقوق کے اداروں کو کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کا اچھی طرح ادراکہے اس کے باوجود وہ اپنی ہی قرار دادوں کی بے توقیری پر کوئی نوٹس لینے کیلئے تیار نہیں ہیں حکومت پاکستان کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے سلامتی کونسل کے ضمیر کو جھنجوڑے جمعیت علماء پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کے حق خودارایت کرتی رہی ہے۔
جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستان03453556611.03123015254.www.jupnoorani.com