جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے کہا ہے کہ 16دسمبر پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جب ہمارا ایک بازو مشرقی پاکستان ہم سے جدا ہو گیا اور اسی تاریخ میں اے پی ایس کو خون سے نہلادیا گیا۔آج بھی ملک میں اسی قسم کے حالات ہیں ہمارا دشمن بچے کچے ملک کو توڑنے کی اور جگہ جگہ دھشت گردی کے ذریعہ ملک کو کمزور کرنے کی سازشیں کررہا ہے لیکن افسوس ہمارے حکمراں ماضی سے سبق حاصل کرنے کے لئے تیار نہیں،سیاسی انتشار اور خلفشار حد سے زیادہ بڑ گیا ہے جس کو مذاکرات کے ذریعہ حل کر نے کے بچائے طاقت کا استعمال کر کے سقوط ڈھاکہ جیسی غلطی کو دھرایا جارہا ہے۔قانون نافذ کرنے والی وہ طاقتیں جو ملک میں امن و امان قائم کرتی ہیں ان کو عوام کے مدمقابل لا کر کمزور کیا جارہا ہے جس کے باعث نہ ڈاکوؤں سے نجات مل رہی ہے اور نہ ہی دشمن کے اشارے پر دھشت کرنے والوں کا قلع قمع ہورہا ہے ملک کے تشویشناک حالات میں اس بات کی سخت ترین ضرورت ہے کہ سیاسی اور معاشی عدم استحکام سے نمٹے کیلئے ملک کی تمام سیاسی اور عسکری قیادت ایک میز پر بیٹھ کر ملک کے استحکام کیلئے کوئی متفقہ لائحہ عمل طے کر ے اور اس پر یکسوئی سے عمل کیا جائے۔
جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستان03453556611,03123015254