ملک کے حالات دگرگوں ہیں کسی سیاسی افراتفری کے متحمل نہیں ہوسکتے صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر
حکومت اور اپوزیشن دونوں حالات کی نذاکت کو سمجھنے کی بجائے ملک میں انتشار اور افراتفری کو ہوادینے کا باعث بن رہے ہیں
جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے ناروال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالات دگرگوں ہیں کسی سیاسی افراتفری کے متحمل نہیں ہوسکتے حکومت اور اپوزیشن دونوں حالات کی نذاکت کو سمجھنے کی بجائے ملک میں انتشار اور افراتفری کو ہوادینے کا باعث بن رہے ہیں اس وقت حکومت کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے اپوزشن سے مذاکرات کرنے چاہیے تھے تاکہ ایس سی او کانفرنس کے دوران ملک میں کسی قسم کی افرتفری کا ماحول پیدانہ ہولیکن حکومتی اقدامات سے ایسا لگتا ہے وہ مذاکرات میں سنجیدہ نہیں غزہ میں حالت سنگین حد تک خراب ہو چکے ہیں ایک سال گزر جانے کے باوجود غزہ فلسطین کے عوام نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف جس صبر اور جرات کے ساتھ پامردی سے مقابلہ کیا وہ تاریخ کا عظیم باب ہے غزہ میں اس وقت بھی غذا پانی اور ادویات کا فقدان ہے معصوم بچوں کودودھ میسرنہیں مسلم حکمراں خواب غفلت سے بیدار ہوں اور اسرائیل کے مظالم رکوانے کیلئے عملی اقدامات کریں جذبہ جہاد اور شوق شہادت ہی مطلوب مقصود مومن ہے جس کیلئے حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ اور اسماعیل ہینہ نے جام شہادت نوش کیا انہوں نے کہا کہ مبارک ثانی کیس کے تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے قوم ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کیلئے بیدارہو چکی ہے قوم کا اضطراب بڑھتا جارہا ہے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تفصیلی فیصلے کا جلد اعلان کریں ختم نبوت کے معاملہ پر پوری امت یکجاں ہے ناموس رسالت اور ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دلوانے کیلئے قائد ملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی نوراللہ مرقدہ نے مثالی کردار ادا کیا پارلیمنٹ میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود سیاسی بصیرت اور دانشمندی سے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو قائل کیا اور پارلیمنٹ سے متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قراردلواکر ختم نبوت ﷺ کا تحفظ کیا اس قانون کو 50سال ہوچکے ہیں قوم نے گولڈن جوبلی کے موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں عظمت مصطفےٰ ﷺ کے قوانین کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے قادیانیوں کی ریشہ دوانیوں کو روکنے اور کلیدی عہدوں سے ہٹانے کیلئے حکومت کو عملی اقدامات کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو بھی یہ کہا کرتے تھے کہ میری کرسی مضبوط ہے ان کا انجام قوم کے سامنے ہے موجودہ حکمرانوں کا انجام بھی جلد قوم دیکھ لے گئی جو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کریں گے عبرت کا نشانہ بن جائیں گے۔
جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان03453556611,03123015254.www.jupnoorani.com