85

امتناع قادیانیت ایکٹ پر من عن عمل کیاجائے اور سپریم کورٹ تفصیلی فیصلہ فوری جاری کرے ناظم علی آرائیں زندہ سلامت نوجوانوں نے کفن پوشی کرکے یہ پیغام دے دیا کہ ہے قانون ختم نبوت پر کوئی ٓنچ نہیں آنے دیں گے ڈاکٹر یونس دانش ہم ناموس مصطفےٰ کے محافظ ہیں مقام مصطفےٰ کا تحفظ ہمارا نعرہ اور عزم ہے حافظ اشفاق حسین آج ہم عزم نو اور تجدید عہد کرتے ہیں کہ قانون ناموس رسالت اور ختم نبوت کاہر قیمت پرتحفظ کریں گے قاری غلام سرورامینی،کفن پوش مارچ سے حاجی گلشن الہٰی سید عبدالغنی شاہ،محمد رضوان شیخ،قاری شعیب امینی،قاری محمد عظیم نے بھی خطاب کیا

جمعیت علماء پاکستان ضلع حیدرآباد کی جانب سے مارکیٹ چوک تا نورانی چوک اسٹیشن روڈ تک عظیم الشان تحفظ ختم نبوت کفن پوش مارچ کیا گیا جس سے ناظم علی آرائیں مرکزی نائب صدر جمعیت علماء پاکستان ڈاکٹر یونس دانش مرکزی ترجمان جمعیت علماء پاکستان حافظ اشفاق حسین قادری جنرل سیکریٹری جمعیت علماء پاکستان صوبہ سندھ حاجی گلشن الہیٰ قادری فرید تنظیمات اہلسنت حیدرآباد،قاری غلام سرور امینی صدر جے یو پی ضلع حیدرآباد محمد رضوان شیخ جنرل سیکریٹری،سید عبدالغنی شاہ مجددی  قاری شعیب امینی صدر جے یوپی حیدرآباد قاری اعظم صدر جے یو پی لطیف آباد نے خطاب کرتے ہوئے7ستمبر 1974کی یاد میں جب پاکستان کی پارلیمنٹ نے قائد ملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی نوراللہ مرقدہ کی قرارداد پرمرزاؤں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے کر لاکھوں مسلمانوں کے ایمان کا تحفظ کیا اس عظیم کارنامہ کی یاد میں آج حیدرآبادکے عاشقان مصطفےٰ نے تحفظ ختم نبوت کفن پوش مارچ کا انعقاد کرکے یہ پیغام دے دیاہے کہ اگر کسی نے بھی ختم نبوت اور ناموس رسالت کے قانون سے چھیڑ چھاڑ کی تو اہل ایمان خون کے آخری قطرے اور زندگی کی آخری سانس تک اس تحفظ کریں گے امتناع قادیانیت ایکٹ پر من عن عمل کیاجائے اور سپریم کورٹ تفصیلی فیصلہ فوری جاری کرے عقیدہ ختم نبوت ایمان کا بنیادی جز ہے جس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جاسکتا پوری دنیا قائد ملت اسلامیہ کو خراج عقیدت پیش کررہی ہے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے تمام مکاتب فکر کے علماء متحد ہیں صدر پاکستان آصف علی زرداری کی ذمہ داری تھی کہ وہ آج کے دن وزیر اعظم ذولفقار علی بھٹو کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے سرکاری سطح پر مناتے انہوں نے کہا کہ ہم قائد ملت اسلامیہ سمیت 1974؁ء کی پوری پارلیمنٹ کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں جنہوں نے آپس کے اختلافات کو پش پشت ڈال کر ختم نبوت کے تحفظ کا قانون پاس کر کے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیااس قانون پر نقب لگانے کیلئے کبھی آئین معطل کیا جاتا ہے تو کبھی پارلیمنٹ کے ذریعہ حلف نہ تبدیل کردیا جاتا ہے اس بار عدلیہ کا دروازہ استعمال کیا گیا جسے امت مسلمہ نے ملکر ناکام بنادیا آئندبھی اگر کسی نے اس قانون سے کھلواڑ کیا تو یاد رکھیں آج زندہ سلامت نوجوانوں نے کفن پوشی کرکے یہ پیغام دے دیا کہ ہے عظمت مصطفےٰ ﷺ کے قانون پر کوئی ٓنچ نہیں آنے دیں گے ہم ناموس مصطفےٰ کے محافظ ہیں مقام مصطفےٰ کا تحفظ ہمارا نعرہ اور عزم ہے آج ہم عزم نو اور تجدید عہد کرتے ہیں کہ قانون ناموس رسالت اور ختم نبوت کاہر قیمت پرتحفظ کریں گے کفن پوش مارچ کے شرکاء علامتی کفن میں ملبوس،جمعیت علماء پاکستان کے پرچم تھامے تاجدار ختم نبوت زندہ باد،غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے،نہ ہو جو عشق مصطفےٰ تو زندگی فضول ہے،قادیانی کا جو یار ہے غدار ہے کے نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے قائد ملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی رحمۃ اللہ علیہ اور قائد جمعیت ڈاکٹر صاحبزادہ زبیر کی تصویر والے بینز پکڑے ہوئے تھے مارچ میں انجمن طلباء اسلام سندھ کے ناظم نور علی مارکیٹ کمیٹی کے صدر اور دیگر عہدیران نے بھی شرکت کی۔جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان (نورانی)03453556611,03123015254,www.jupnoorani.com

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں