82

عقیدہ ختم نبوت کے معاملےپر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے اور نہ ہی کسی سازش کو کامیاب ہونے دیا جائے  ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر

سپریم کورت تفصیلی فیصلہ جلد جاری کرے فیصلے میں تاخیر سے اضطراب بڑھ رہا ہے ۔

ملک کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سمیت جید علماءومشائخ وکلاء،طلباء رہنماوں نے شرکت کی
تفصیلی خبر اسلام آباد(             )جمعیت علماء پاکستان کی آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قیادت جید علماء مشائخ عظام اور دانشوروں نے واضح کیا ہے کہ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کے لیے تمام امت مسلمہ باہم متحد ہے اور یہی نقطہ اتحاد ہے اس کے دفاع کے لیے جرات بھی ہے اور تیار بھی ہیں امتناع قادیانی آرڈینس کو مزید موثر بنانے کے لیے سفارشات پیش کریں گے قادیانیوں کوتمام کلیدی عہدوں سے برطرف کیا جاے ، سپریم کورت تفصیلی فیصلہ جلد جاری کرے فیصلے میں تاخیر سے اضطراب بڑھ رہا ہے ۔جمعیت علماءپاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کی زیر صدارت کانفرنس ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت جید علماء و مشائخ وکلاء ، طلباء رہنماوں نے شرکت کی کانفرنس سجادہ نشین سید شمس الدین ، جماعت اہل سنت پاکستان کے ناطم اعلی صاحبزہ خالد سلطان قادری، جمیعت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ، مفتی گلزار احمد نعیمی، پاکستان فلاح پارٹی کے سربراہ امانت علی زیب ،پیر سرکار جی ، تحریک جوانان پاکستان کے سربراہ عبد اللہ حمید گل ، علامہ محمد حیدر علوی ، علامہ حسیب احمد نظری ، مفتی خطیب مصطفائی علامہ عار ف حسین واحدی ، ڈاکٹر طارق سلیم ،سیدناصر عباس شیرازی ،پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی محمد خان ، جے یو پی کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی ، پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈا پور ، جماعت اہل سنت پاکستا ن کے نائب ناظم اعلی ڈاکٹر حمزہ مصطفائی ، اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر علامہ سید افتخار حسین نقوی ،مولانا اسحاق نورانی،طاہر رشید تنولی ، انجمن طلباء اسلام کے صدر مبشر حسین الحسینی ،محمد ایوب خان ایڈووکیٹ سمیت دیگر علمائے کرام نے خطاب کیا ۔جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے معاملےپر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے اور نہ ہی کسی سازش کو کامیاب ہونے دیا جائے ۔یہ معاملہ دین کی بنیاد کا معاملہ ہے ختم نبوت کے معاملے پر تمام مکاتب فکر اختلافات سے بالا تر ہو کر ایک پلیٹ فارم پر باہم متحد ہیں اور اس ضمن میں کوئی دباو برداشت نہیں کیا جائے گا۔عقیدہ ختم نبوت کے خلاف ساز ش اسلام اور پاکستان کے خلاف سازش ہے ، انہوں نے کہ تمام کلیدی عہدوں سے قادیانوں کو برطرف کیا جائے صرف پاکستان ہی نہیں دیگر ممالک میں بھی قادیانیوں پر پابندیاں ہیں ۔ آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس سیکرٹری جنرل جے یو آئی مولانا عبدالغفور حیدری کا خطاب پا کستان اسلام کے لئے بنا مگر اقتدار پر سیکولر طبقہ قابض ہوگیا پہلی قانون سازی اسلام کے لئے کرنی ہے پہلا وزیر قانون ہندو کو بنادیا گیا پاکستان کے پہلے ہندو وزیر قانون نے اسلامی آئین کا ڈھانچہ تشکیل دینا تھا پاکستان کا پہلا وزیر خارجہ قادیانی سر ظفر اللہ کو بنا دیا گیا چھبیس سال تک آئین نہیں دیا گیا چند علما پارلیمان میں پہنچے تو اسلامی آئین بناپاکستان کا آئین اسلامی ہے مگر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے قادیانیوں کے مسئلے پر پارلیمان کو علما نے قائل کیا قادیانی اپنے آپ کو اقلیت تسلیم کریں اقلیتوں کے حقوق لے لیں سابق گورنر سلمان تاثیر کے معاملے پر آصف علی زرداری پیچھے ہٹنے پر مجبور کیاووٹرز فارم سے حلف نامہ کا لفظ نکالا گیا تو نوازشریف سے واپس کرایا اس پارلیمان نے حلف نامہ بحال کیا پارلیمان اور سپریم کورٹ دونوں نے قادیانیوں کے ہمیشہ کے لئے غیر مسلم ہونے پر مہر لگادیں پارلیمان کے اندر اور باہر سے دباو بڑھا اور سپریم کورٹ کو اپنا دیاہوا فیصلہ واپس لینا پڑا ختم نبوت قوم کا نکتہ اتحاد ہے ختم نبوت کے خلاف قانون سازی ہماری لاشوں سے گزر کرہی ہوسکتی ہےپیر سید شمس الدین گیلانی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر پوری امت مسلمہ کا اتفاق ہے یہ عقیدہ اصل ہے دین کی اساس ہے امت کا اجماع ہے کہ اصل کا منکر دائرہ اسلام میں نہ رہے گاسپریم کورٹ تفصیلی فیصلہ جلد دے تاکہ اضطراب دور ہوسکے ناموس رسالت کے تحفظ کےلیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گاجماعت اہل سنت پاکستان کے ناظم اعلیٰ پیر خالد سلطان قادری نے کہا کہ قادیانی اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ تمام مکاتب فکر عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے بیدار اور پوری طرح چوکس ہے ، ختم نبوت پر کسی کو ڈاکہ نہیں مارنے دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ فورا فیصلہ کرے۔تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ ختم نبوت کا کام جب بھی آئے سب کام چھوڑ دیں زندگی کے سب کام آسان ہو جائیں گےآپ نے کبھی سوچا ہے کہ کیوں کچھ عرصہ بعد ہمارا ایمان ٹیسٹ کیا جاتا ہےدو معاملات پہ باالخصوص یہ کام ہوتا ہےختم نبوت کے معاملہ پہ ہر تھوڑے عرصے بعد ایسے کام کیے جاتے ہیں یہ ڈیڑھ پونے ارب مسلمان ہیں، ہماری مائیں غازی علم الدین شہید پیدا کرتی رہیں پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان میں ختم نبوت کے دفاع کرنے کی ضرورت پیش آنا افسوس ناک ہے سپریم کورٹ کے مبارک ثانی کیس تفصیلی فیصلے کو جلدسامنے لایا جائے کیاذوالفقار علی بھٹو کو بھی قادیانیت کی طاقت کا اندازہ تھا شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کہا کہ وہ قادیانیوں کے غیر مسلم قرار دینے کے بل پر اپنی موت کے پروانے پر دستخط کررہا ہوں انہوں نے کہا عقیدہ ختم نبوت پر حملے ہو رہے ہیں پارلیمنٹ اور حکومت اپنا کردار ادا کرے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ پیر سید صفدر شاہ گیلانی نے کہا سپریم کورٹ جلد فیصلہ کرے انہوں نے کہا جمیعت علماء پاکستان عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے مہم چلائے گی ڈاکٹر حمزہ مصطفائی نے کہا کہ پابندی کے باوجود قادیانیت اپنی کتابیں تقسیم کر رہے ہیں حکومت ان کتابوں پر پابندی لگائے امتنائے قادیانیت آرڈینس کو مزید مضبوط اور موثر بنانے کے لیے حکومت کو سفارشات پیش کریں قادیانی شارع اسلام استعمال نہیں کر سکتے وہ مسلمانوں کے نام بھی استعمال نہیں کرسکتے حکومت اس ضمن میں فوری ایکشن لے ،
  جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام جمعیت کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی زیر صدات اسلام آباد میں آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ملک بھر کی دینی،سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین نے شرکت کی اور متفقہ طور پر ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے۔(1) 7ستمبر 1974ء ہماری ملی تاریخ کا وہ عظیم دن ہے جب قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی نور اللہ مرقدہ کی قراردادپر اس اسمبلی کے دیگر اراکین نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قراردیا تھا اس تاریخی اقدام کو پورے پچاس سال ہو گئے ہیں آج 2024ء میں دنیا بھر کے مسلمان بالخصوص پاکستان کے عاشقان مصطفےٰ گولڈن جوبلی منارہے ہیں اسی سلسلہ میں جمعیت علماء پاکستان کی طرف سے یہ آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس منعقد کی گئی ہے جس کے شرکاء متفقہ طور پر 1974ء کی پارلیمنٹ کے تمام ممبران کو بالخصوص اورقیام پاکستان سے لیکر آج تک تحریک ختم نبوت ْمیں حصہ لینے والے غازیوں اورشہیدوں کوبالعموم خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں کہ آئندہ بھی ختم نبوت اور ناموس رسالت کے قوانین کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا اور اس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔(2)22اگست کو سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں جو مختصر فیصلہ سنایاہے جس میں 6فروری اور24 جولائی 2024ء کے فیصلوں کی تمام متنازعہ شقیں ختم کردی ہیں ہم اس عظیم کامیابی پر رب کریم کا شکر ادا کرتے ہوئے پاکستان کے غیو عوام ریاست کے تمام اداروں،پارلیمنٹ اور عدلیہ کے مثالی کردار کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور قوی امید رکھتے  ہیں کہ تفصیلی فیصلہ میں بھی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب قرآن و سنت شریعت اور دستور پاکستان، قومی امنگوں اور ایمانی جذبے کوملحوظ رکھیں گے۔(3)ختم نبوت کانفرنس کا اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے برطرف کیا جائے تاکہ ملک کی اسلامی اقدار اور قومی سلامتی کا تحفظ کیا جاسکے۔امتناع قادیانیت ایکٹ پرمکمل عملدرآمد کیا جائے تاکہ قادیانیوں کی ملک اور اسلام دشمن سازشوں کے نقصانات سے محفوظ رہا جاسکے۔(4)ختم نبوت کانفرنس کا اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ نوجوان نسل کومسئلہ ختم نبوت کی اہمیت اور فتنہ قادیانیت سے آگہی کیلئے  نصاب تعلیم میں ختم نبوت کا مضمون شامل کیا جائے بالخصوص 7ستمبر1974ء کو پارلیمنٹ نے جو مثالی کردار ادا کیا اور متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قراردیا اس کی اہمیت کے پیش نظر ختم نبوت اور پارلیمنٹ کا مثالی کردار کے عنوان سے نصاب میں مضامین شامل کئے جائیں۔
اور اسلامیات کی تدریس کیلئے جن قادیانی اساتذہ کا تقرر کیا گیا ہے اس کو کالعدم قرار دیا جائے۔(5)یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس گولڈن جوبلی کے موقع پر ہرسال 7ستمبر کا دن قومی سطح پر منانے اور اس دن عام تعطیل کا اعلان کیا جائے۔(6)
ریاست کے دو عہدے صدر پاکستان اور وزیر اعظیم پاکستان کے حلف میں اقرار ختم نبوت شامل ہے لہذا آئین کا تقاضہ ہے کہ تمام پارلیمنٹرنیز،وفاقی و صوبائی وزاء اور تمام اداروں کے سربراہان کے حلف میں بھی اقرار ختم نبوت کو شامل کیا جائے۔
جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستانwww.jupnoorani.com 03453556611،03123015254۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں