حکمرانوں نے پہلے بھی امریکی دباؤ میں ایران کی طرف سے دی گئی سہولتوں اور مراعات سے فائدہ نہیں اٹھایا اور اب بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہے ہیں
اگر ریکوڈک کی طرح عالمی عدالت سے ہمارے خلاف فیصلہ آگیاتو ملک کی لڑکھڑاتی معیشت میں ہم 18ارب ڈالر کا جرمانہ کہاں سے ادا کریں گے
جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے کہا ہے کہ بردار اسلامی ملک ایران کی جانب سے گیس پائپ لائین منصوبہ میں مسلسل تاخیر اور معاہدے کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری ہوگیاجوانتہائی تشویش کا باعث ہے افسوس ہمارے حکمرانوں نے پہلے بھی امریکی دباؤ میں ایران کی طرف سے دی گئی سہولتوں اور مراعات سے فائدہ نہیں اٹھایا اور اب بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہے ہیں اگر ریکوڈک کی طرح عالمی عدالت سے اس بارے میں بھی ہمارے خلاف فیصلہ آگیاتو ملک کی لڑکھڑاتی معیشت میں ہم 18ارب ڈالر کا جرمانہ کہاں سے ادا کریں گے جبکہ دنیا بھر میں کئی ممالک امریکی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیرروس اور ایران سے سستا گیس اور پیڑول خرید کر اپنی معیشت کو ترقی دے رہے ہیں حکومت پاکستان کو بھی چاہئے تھاکہ وہ امریکی دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایران سے کئے ہوئے معاہدے کی تکمیل کرتی جس سے پاکستان کو سستی گیس اور پیڑول حاصل ہوتاجس سے ہماری سسکتی معیشت کو سہاراملتااور مہنگائی سے نجات ملتی مگر افسوس پاکستان میں امریکہ اور آئی ایم ایف کے غلام حکمراں ملک اور قوم کیلئے نت نئے مسائل اور محاذ کھولنے کا باعث بن رہے ہیں۔لہذا حکومت پاکستان کو چاہئے کہ مذکوہ معاہدے کی تکمیل کیلئے فوری طور پرعملی اقدامات کرے اور ایران سے سفارتی تعلقات بہتر کرتے ہوئے مذکورہ معاہدے پر عمل در آمد کیلئے لائحہ عمل طے کرے تاکہ ملک و قوم کو نقصانات سے بچایا جاسکے۔
جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستان03453556611,03123015354