77

مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اتوار 28جولائی2024؁ء 2بجے دن پریس کلب حیدرآباد کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیاجائیگا

عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے قاری غلام سرورامینی

جمعیت علماء پاکستان ضلع حیدرآباد کے ذمہ داران کا عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ پچاس سالہ گولڈن جوبلی کے حوالے سے اہم ترین اجلاس ضلعی صدر قاری غلام سرورامینی کی زیر صدارت میں صوبائی سیکریٹریٹ الرحیم شاپنگ سینٹرحیدرآبادمیں ہوا جس میں مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اتوار 28جولائی2024؁ء 2بجے دن پریس کلب حیدرآباد کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا فیصلہ کیا۔اجلاس سے ضلعی صدر قاری غلام سرور امینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے سپریم کورٹ قادیانیوں کیلئے سہولتوں کے راستے نکالنے کی بجائے قرآن و سنت کے مطابق فیصلے کرے قادیانی کسی رعائت کے مستحق نہیں ہیں مسلمان سب کچھ برداشت کرتے ہیں لیکن ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت پر کوئی حرف آئے یاقادیانیوں کو کسی بھی قسم کی رعائت دی جائے کسی صورت گواہ نہیں انہوں نے کہاکہ 7ستمبر1974؁ء کو قائد ملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی ؒ کی قرارداد پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا تھا امتناع قادیانیت ایکٹ پر عمل درآمد کرانا حکومت اور سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے ملک کو مزید انتشار میں نہ دھکیلا جائے قادیانی فتنہ سے اس فتنے کی سرکوبی کیلئے مسلمان زندگی کی آخری سانس تک جدوجہد کرتے ہیں۔ملک بھر کی طرح حیدرآباد میں بھی ختم نبوت گولڈ جوبجلی کانفرنس منعقد کی جائے گی اجلاس سے محمد رضوان شیخ،قای شعیب امینی،قاری محمد اعظم،قاری نصر اللہ،ڈاکٹر عارف اللہ شاہ اختر حسین قریشی،عمر فاروق،قاری اخترنے بھی خطاب کیا۔
جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان (نورانی) ضلع حیدرآباد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں