یہ شہادت کا مرتبہ ہر ایک کو نہیں ملتا ان ہی کو ملتا ہے جن پر اللہ کا خاص انعام ہوتا ہے یہ شہیدوہ لوگ ہیں جو انعام یافتہ لوگ ہیں
مسجد اقصی پر اسلام کا پرچم بلند ہوگامسلمان ملکر وہاں نماز شکرانہ ادا کریں گے یہود ونصاری ذلیل و رسوا ہوں گے اور ان کے تمام عزائم ناکام ہوں گے صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر
جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ عظیم مجاہد اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے جام شہادت نوش کرلی اس وقت اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ اور ان کے حواریوں نے کئی ماہ سے جو ظلم و ستم کا بازار گرم کیا ہوا ہے سفاکیت کی انتہاء کی ہوئی ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور اسی کے مقابلے میں ان مجاہدوں کی جو پامردی سے مقابلہ کررہے ہیں اور جام شہادت نوش کررہے ہیں بالخصوص اسماعیل ہانیہ جن کے خاندان کے ستر افراد نے جام شہادت نوش کیا اور اب انہوں نے خود بھی جام شہادت نوش کرلیاہے ان کے حوصلہ اور پامردی کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے وہ کم ہے انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے جب اسماعیل ہانیہ کے خاندان کے 70افراد شہید ہوئے تھے تو جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے ہانیہ کو تعزیتی مراسلہ ارسال کیا تھا اس کے جواب میں ہانیہ نے ہمارے اس اظہار ہمدردی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ الفاظ لکھے تھے کہ(اللہ تعالیٰ کا یہ بہت بڑا کرم ہے کہ اس نے اس عظیم شہادت کیلئے ہماری اولاد کا انتخاب کیاان کا تصور دیکھئے انکے ذہین کے اندرشہادت ایک عظیم مرتبہ ور عظیم سعادت ہے جو اللہ تعالیٰ کسی کسی کو عطاء فرماتا ہے یہ وہ فکر ہے جو قرآن ہمیں دیتا ہے قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ”فَاُولٰٓءِکَ مَعَ الذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ مِّنَ النَّبِیِّیْنَ وَالصِّدِّیْقِیْنَ وَالشُّہَدَآءِ وَالصَّالِحِیْنَ“(ترجمہ پس ایسے لوگ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا جو نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالحوں میں سے ہیں)
انہوں نے کہا کہ یہ شہادت کا مرتبہ ہر ایک کو نہیں ملتا ان ہی کو ملتا ہے جن پر اللہ کا خاص انعام ہوتا ہے یہ شہیدوہ لوگ ہیں جو انعام یافتہ لوگ ہیں اس آیت کی بموجب جو وہاں شہادت کے جام نوش کررہے ہیں چالیس ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں ہانیہ کے خاندان کے ستر افراد نے شہادت کے جام نوش کئے ہیں اور آخر میں ہانیہ نے بھی شہادت کا جام نوش کرلیا ہے اور ایک لازوال قربانی کی مثال قائم کی اور بہت بڑی سعادت حاصل کی ہے اللہ کے انعام یافتہ لوگوں میں وہ شامل ہو گئے ہیں انہوں نے اللہ اور اللہ کے رسول کا قرب حاصل کرلیا ہے ہمیں یہ یقین ہے کہ ان کی کوششیں رنگ لائیں گیں اوران کی قربانیاں رنگ لائیں گیں ان کا خون رنگ لائے گا انہوں نے خود بھی جو مراسلہ لکھا تھامیرے مراسلے کے جواب میں اس میں انہوں نے آخر میں لکھاکہ طوفان اقصی جہاد میں صرف میرے خاندان کے افراد نہیں بلکہ اہل فلسطین جس قسم کی قربانیاں دے رہے ہیں انشاء اللہ بیت المقدس کی آزادی اور خودمختار فلسطینی ریاست کا سبب بنیں گی اور حقیقتاََیہ نظر آرہا ہے کہ اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد آج غزہ میں جو کربلا برپہ ہے جس طرح ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں جس طرح مجاہدین اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں اور اسماعیل ہانیہ نے جو جام شہادت نوش کیا ہے یہ قربانیاں رنگ لائیں گی ان کا خون رنگ لائے گاایک وقت آئے گا انشاء اللہ مسجد اقصی پر اسلام کا پرچم بلند ہوگامسلمان ملکر وہاں نماز شکرانہ ادا کریں گے یہود ونصاری ذلیل و رسوا ہوں گے اور ان کے تمام عزائم ناکام ہوں گے ان کے منصوبے ناکام ہوں گے انہوں نے مزید کہا کہ اس واقع میں بھی اسلام دشمنوں کی سازش تھی ان کو شہید کرنے کیلئے ایران کا انتخاب کیا گیا تاکہ بدگمانیاں پیدا ہوں اور شکوک و شہبادت پیدا ہوں ایران کے اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے درمیان لیکن الحمدللہ جو وہاں سے بیانات آئے ہیں اس سے پتہ چلا کہ غزہ کے مسلمانوں نے ان کی اس سازش کو بھی ناکام کردیا ہے اور مسلمان متحد ہیں متفق ہیں ان کی سازش ناکام ہوئی ہے جو بھی شکوک و شہبات پیدا کرنا چاہتے تھے وہ ختم ہو گئے ہیں ایران جس انداز سے ان کی مدد کررہا ہے غزہ کے مجاہدوں کے ساتھ تعاون کررہا ہے ان کو اس کا احساس ہے جس کا وہ اپنے بیانات میں اظہار کررہے ہیں اور اب بھی اس واقع کے بعد انہوں نے اظہار کرکے دشمن کے تمام منصوبوں کو ناکام کردیا ہے اللہ تبارک و تعالیٰ اسماعیل ہانیہ اور غزہ کے شہداء کو اعلیٰ سے اعلیٰ مقام عطاء فرمائے اور ان کے پسماندگان کو مزید عظیم حوصلہ عطاء فرمائے اور اس جہاد میں ان کو کامیابی اور کامرانی سے ہمکنار فرمائے۔جاری کردہ میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستان03453556611,03123015254