انجمن نوجوانان اسلام
(یوتھ رنگ جمعیت علماء پاکستان)
انجمن نوجونان اسلام جمعیت علماء پاکستان کی ذیلی تنظیم ہے۔
اس لئے جمعیت علماء پاکستان کی شوریٰ و عاملہ کے 9دسمبر1997ء کے مشترکہ
اجلاس نے انجمن نوجونان اسلام کو منظم کرنے کیلئے اور اس جمعیت کے ساتھ روابط بڑھانے کیلئے قوائد وضوابط کی منظوری دی جن پر انجمن نوجونان اسلام کی تنظیم ہر سطح پرعمل کرنے کی پابند ہو گی اور یہ قوائد و ضوابط جمعیت کے دستور کا حصہ ہوں گے۔
30نومبر2008ء میں مزید ترامیم کے ذریعے اسے مربوط اور منتظم بنانے کیلئے کی گئی
ترامیم بھی اس میں شامل ہیں۔
٭……٭……٭……٭
انجمن نوجونان اسلام پاکستان
(یوتھ ونگ جمعیت علماء پاکستان)
قواعدوضوابط
1۔ نام
انجمن نوجونان اسلام پاکستان
2۔ منزل مقصود
انجمن نوجوانان اسلام پاکستان (یوتھ ونگ جمعیت علماء پاکستان) کی منزل مقصود مقام مصطفےٰ ﷺ کے تحفظ اور نظام مصطفےٰ ﷺ کے نفاذ،پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور استحکام کیلئے جمعیت علماء پاکستان کے ہر اول دستہ کا کردار ادا کرنا ہے۔
3۔ اغراض و مقاصد
حصول منزل کیلئے نوجوانوں کی۔
(الف) اسلامی خطوط پر تربیت کرنا۔
(ب) نظم و ضبط کے مطابق زندگی گزارنے کی تیاری کروانا۔
(ج) فحاشی،عریانی،نشہ و منشات اور بے راہروی کی زندگی سے بچانے کا تدارک کرنا۔
(د) جذبہ جہاد فی سبیل اللہ اجاگر کرنا۔
(ر) جمعیت علماء پاکستان کیلئے مستقبل کی قیادت تیار کرنے کیلئے فکری و ذہنی تربیت کرنا۔
4۔ شرائط رکنیت
(الف) ہر بالغ پاکستانی جو جمعیت علماء پاکستان کی شرائط رکنیت پر پورا اترتا ہوگاانجمن نوجوانان اسلام کی رکنیت اختیار کرسکتا ہے۔
(ب) جمعیت علماء پاکستان کے منشور ودستور کی پابندی کو لازمی سمجھتے ہوئے انجمن میں شامل ہونے کیلئے رُکنیت فارم پرُ کر کے جمعیت علماء پاکستان کے حلف نامہ پر دستخط کرے گا۔
5۔ رکن بننے کیلئے عمر
(الف)
40(چالیس) سال کی عمر کی حد تک افراد کو انجمن نوجوانان اسلام میں شامل ہونے کی دعوت دی جاسکتی ہے۔
(ب) 18سال سے اوپر کی عمر کا ممبر جمعیت علماء پاکستان کا رُکن بننے کا پابند ہوگا۔
(ج) جمعیت علماء پاکستان کا ممبر شپ فارم (رکنیت) پرُ کئے بغیر کوئی نوجوان انجمن نوجوانان اسلام میں کسی سطح کے عہدے پر فائز ہونے کا اہل نہیں ہوگا۔
(د) مرکزی سیکریٹری جنرل کسی بھی عہدے دار کو پانچ سال کی حد تک عمر میں رعایت دے سکتا ہے۔
6۔انجمن نوجوانان اسلام کا تنظیمی ڈھانچہ
(الف) انجمن کا تنظیمی ڈھانچہ مرکز سے لے کر علاقائی سطح تک جمعیت علماء پاکستان کے تنظیمی ڈھانچہ کے مطابق ہوگالیکن انجمن نوجوانان اسلام میں ہر سطح کا سربراہ صدر کے بجائے چیئرمین کہلائے گا۔جب کہ جنرل سیکریٹری (سیکریٹری جنرل) کے عہدے کی جگہ ناظم اعلیٰ کا لقب استعمال ہوگا تاکہ جمعیت اور انجمن نوجوانان اسلام کے عہدے میں امتیاز کیا جاسکے۔
(ب) چاروں صوبوں کشمیر سمیت کی انجمن نوجوانان اسلام جمعیت علماء پاکستان کے سیکریٹری جنرل کی زیر نگرانی کام کرے گی۔جس کیلئے (سرپرست اعلیٰ)کے الفاظ استعمال میں لائے جائیں گے۔
(ج) نجمن کی ہر سطح کی تنظیم اپنی سطح کی جمعیت علماء پاکستان کی تنظیم کے ساتھ روابط رکھنے کی پابند ہوگی اور اپنے تنظیمی اور تحریکی اقدامات سے آگاہ رکھے گی۔
7۔ انجمن نوجوانات اسلام کے عہدیداران
انجمن نوجوانات اسلام کی ہر سطح کی تنظیم کے مندرجہ ذیل عہدیدار اور چھ نامزداراکین ہر سطح کی عاملہ کے ممبر ہوں گے۔
چیئرمین
وائس چیئرمین
ناظم اعلیٰ
نائب ناظم اعلیٰ
سیکریٹری مالیات
سیکریٹری اطلاعات
8۔عہدیداران کی نامزدگی
(الف) جمعیت علماء پاکستان کی عاملہ وشوریٰ کی ہدایت کے مطابق جمعیت کا سیکریٹری جنرل (سرپرست اعلیٰ) صدر اور سینئر نائب صدر کے مشورہ سے انجمن نوجوانان کے مرکزی چیئرمین اور ناظم اعلیٰ کو نامزد کرنے کا مجاز ہوگا۔ مرکز کے باقی عہدیداران اور عاملہ کے اراکین کو چیئرمین اور ناظم اعلیٰ باہمی مشاورت اور سرپرست اعلیٰ کی منظوری سے نامزد کرنے کے پابند ہونگے۔
(ب) ہر سطح کا چیئرمین (سیکریٹری امور نوجوانان) اور ناظم اعلیٰ اُسی سطح کی جمعیت کے صدر اور جنرل سیکریٹری کے مشورے کے بعد نامزد کیا جائے گااور باقی عہدیداران اور مجلس عاملہ یہ دونوں مل کر نامزد کریں گے۔
(ج) جمعیت کے تنظمی ڈھانچے کے مطابق صوبائی،ضلعی،علاقائی انتظامیہ اور شوریٰ وعاملہ کے اوپر دئیے ہوئے طریقہ کار کے مطابق تشکیل کی جائے گی۔ہر سطح کی شوریٰ کی تشکیل جمعیت کی شوریٰ کے طریقہ کار پر کی جائے گی۔
9۔ عہدیداران کے اختیارات او رذمہ داریاں
(الف) چیئرمین:-
ب)سیکریٹری امور نوجوانان)
(i)
جمعیت کی دی ہوئی حدود کے اندر رہتے ہوئے انجمن متعین کئے ہوئے اصولوں کے مطابق استوار کرنا اور انجمن کے اغراض و مقاصد کیلئے اس کے اراکین کی تربیت کا اہتمام کرنا۔
(ii)
ہر سطح کا چیئرمین اپنے ناظم اعلیٰ کے مشورے سے اپنی سطح کی باڈی تشکیل دینے کا مجاز ہو گااور وہ ایک ماہ کے اندر اپنی باڈی مکمل کر کے سرپرست اعلیٰ اوراپنی سطح کے جمعیت کے جنرل سیکریٹری کو تحریری رپورٹ دینے کا پابند ہوگا۔
(iii)
ہر سطح کے چیئرمین سیکریٹری امور نوجوانان کو اپنی سطح سے نچلی سطح کی جمعیت کے صدر اورجنرل سیکریٹری کے مشورے سے اپنے سے نیچے کی تنظیم کے چیئرمین اور ناظم اعلیٰ کو نامزد کرنے کا اختیار ہوگا۔
(iv)
ہر سطح کے چیئرمین سیکریٹری امور نوجوانان کو اپنے حلقہ کے انجمن نوجوانان اسلام کے عاملہ و شوریٰ کا اجلاس اور انجمن کے نوجوانوں کاکنونشن بلانے کا اختیار ہوگاجس کی صدارت و ہ خود کرے گاپبلک میٹنگ یا اجلاس بلانے کیلئے اپنی سطح کے جمعیت کے صدر اور جنرل سیکریٹری اور مرکزی سطح پر سرپرست اعلیٰ کی منظوری ضروری ہے۔
(ب) ناظم اعلیٰ
(i)
چیئرمین کے معاون کے طور پر کام کرنااس کے تنظیمی کاموں میں ہاتھ بٹانا اور انجمن کا ریکارڈ رکھنا۔
(ii)
چیئرمین کی ہدایت پر شوریٰ و عاملہ کا اجلاس بلانے کا پابند ہوگااور چیئرمین کی ہدایت کے مطابق اپنے سے نیچے کی تنظیموں کو اس کے احکامات ارسال کرنا اور جمعیت کے احکامات اور پالیسیوں سے آگاہ رکھنا اس کی ذمہ داری ہوگی۔
(iii)
اپنے سے نیچے کی تنظیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے رہنا اور ان کی رپورٹیں حاصل کرکے ریکارڈ میں رکھنا۔
(iv)
ہر سطح کے عہدیداروں اور ارکان عاملہ و شوریٰ کی فہرست تیار کر کے اپنے ریکارڈ میں رکھنے کے علاوہ سرپرست اعلیٰ اور اپنی تنظیم سے اوپر کی تنظیم کو اس کی ایک ایک کاپی ارسال کرنا۔
(ج) وائس چیئرمین اور نائب ناظم اعلیٰ کی ذمہ داری
(i)
چیئرمین و ناظم اعلیٰ کے معاون کے طور پر کام کرنا۔
(ii)
چیئرمین اور ناظم اعلیٰ کی عدم موجودگی میں ان کے قائم مقام کے طور پر کام کرنا۔
(د) سیکریٹری مالیات
(i)
مالی معاملات کا باقاعدہ حساب رکھنا اور سالانہ آڈٹ رپورٹ تیار کرنا اور اس کی ایک کاپی سرپرست اعلیٰ اور اپنے سے اوپر کی تنظیم کے سیکریٹری مالیات کو ارسال کرنا۔
(ii)
سالانہ بجٹ تیار کرنا اور اپنی شوریٰ سے پاس کروانا۔
(iii)
انجمن نوجوانان اسلام کے ہر ممبر سے ماہانہ بیس(20)روپے اورعاملہ وشوریٰ کے ممبر سے پچاس (50) روپے اور عہدیدار سے ایک سو (100)روپے لئے جائیں گے۔پوری جمع شدہ رقم کا 1/3حصہ اپنے سے اوپر کی سطح کی تنظیم کو ارسال کرنے کا پابند ہو گا۔ہنگامی فنڈز اس کے علاوہ ہوں گے۔
(iv)
جمعیت کا ہر سطح کا سیکریٹری مالیات انجمن نوجوانا ن اسلام کی اپنی سطح اوراس سے نیچے کی تنظیم کے حسابات کی جانچ پڑتال کرنے کا مجاز ہو گا۔
(ر) سیکریٹری اطلاعات
(i)
ملک گیر سطح پر سیاسی تنظیموں کے یوتھ و نگ کے حالات سے آگاہی رکھنا۔ مرکزسے نیچےکی سطح کی تنظیم کے سیکریٹری اطلاعات اپنی سطح کی یاسی تنظیموں کے یوتھ ونگ کے حالات سے مکمل آگاہی رکھنا۔
(ii)
انجمن نوجونان اسلام کے لٹریچر کی اشاعت کرنا اور اس کا ریکارڈ رکھنا۔
(iii)
اپنی تنظیم کے اجلاسوں اور دوسری کارگزاری کی خبروں کی اخباروں میں اشاعت کا اہتمام کرنا۔
10۔عاملہ و شوریٰ کی تشکیل’اختیارات اور ذمہ دارایاں
(الف) عاملہ
(i)
ہر سطح کی عاملہ اپنے عہدیداران کے علاوہ چھ نامزداراکین پر مشتمل ہو گی۔
(ii)
عاملہ کا اجلاس تین ماہ میں ایک مرتبہ چیئرمین کے متعین کئے ہوئے دن اور جگہ پر کرانالازم ہو گا۔جس میں وہ اپنی اور اپنے سے نیچے کی تنظیموں کی کارکردگی کا جائزہ لے گی اور لائحہ عمل کا تعین کرے گی اور اس کے مطابق احکامات صادر کرے گی۔
(ب) شوریٰ
(i)
شوریٰ انجمن کا اعلیٰ ترین ادارہ ہو گا۔
(ii)
ہر سطح کی شوریٰ اپنی اور اپنے سے نیچے کی سطح کی تنظیموں کی عاملہ پر مشتمل ہو گی۔
(iii)
شوریٰ کا اجلاس ہر چھ ماہ میں ایک بار چیئرمین کے متعین کئے ہوئے دن و جگہ کرانا لازم ہو گاجس میں وہ انجمن کی کارکردگی کا جائزہ اور جمعیت علماء پاکستان کی متعین کی ہوئی حدود اور پالیسیوں کے اندر رہتے ہوئے اپنی پالیسیاں مرتب کریں گے اور احکامات جاری کریں گے۔
11۔انجمن کے عہدیداران اور کارکنوں کی نااہلی اور تنزلی
(الف) انجمن کے مرکزی چیئرمین اور ناظم اعلیٰ کی تنزلی کا صوابدیدی اختیار جمعیت کے سیکریٹری جنرل کو ہے۔
(ب) انجمن کے دوسرے عہدیداران اور کارکنوں کی تنزلی جمعیت علماء پاکستان کے سیکریٹری جنرل کو دستور میں دئیے ہوئے اصولوں اور طریقہ کار کے مطابق کی جا سکے گی اور اپیل کا طریقہ کار کے مطابق ہو گا۔
12۔ جمعیت سے رابطہ کا طریقہ کار
(الف)جمعیت سے رابطہ کو پائیدار بنانے کیلئے ہر سطح کے انجمن نوجوانان اسلام کے چیئرمین اور ناظم اعلیٰ جمعیت کے اس سطح کی شوریٰ کے بلحاظ عہدہ ممبر ہوں گے اور اس کے اجلاس میں شرکت کے پابند ہوں گے تاکہ انجمن نوجوانان اسلام، جمعیت کی پالیسیوں اور اس سطح کی تنظیم کے فیصلوں سے آگاہ رہے۔
(ب) انجمن کے چیئرمین اور ناظم اعلیٰ اپنی سطح کی جمعیت کی تنظیم کے جنرل سیکریٹری قریبی رابطہ رکھیں گے اور گاہے بگاہے اپنے اجلاسوں میں مدعو کرتے رہیں گے۔
(ج) انجمن کے ہر سطح کی عہدیدار اس سطح کے جمعیت کے عہدیداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں گے اور جمعیت کے منعقد کردہ اجلاسوں اورجلسوں کے نظم و نسق ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔
اے این آئی کے عہدیدار کا حلف نامہ
1۔میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بحیثیت (عہدہ)اے این آئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مسلمان صحیح العقید اللہ تعالٰی کوشاہد بناکر یہ عہد کرتا ہوں اوراقرار کرتاہوں کہ میں اے این آئی اور جے یو پی کا ہر حال میں وفادار ہوں گا۔
2۔ عہد کرتاہوں کہ میں کسی دوسری سیاسی یا نیم سیاسی جماعت سے تعلق نہ رکھوں گا۔
3۔ میں عہد کرتا ہوں کہ میں اس ملک میں جے یو پی کے منشور اور پروگرام کے مطابق نظام مصطفۓ نافذ کرنے کی کوشش کروں گا۔
4۔ میں نظام مصطفےٰ ٰ ﷺ کے نفاذ،مقام مصطفےٰ ﷺ کے تحفظ اور صحابہ کرام،اہل بیت اطہار کی عظمت اور صوفیاء کرام،علماء حق کی عزت اور تکریم کرتا رہوں گا۔
5۔ میں عہد کرتا ہوں کہ جے یو پی کے منشور اور اس کے دستور کی روشنی میں لوگوں میں عام کروں گا۔
6۔ میں جماعتی زندگی میں حیٰ الوسیع غیر شرعی حرکات سے اجتناب کروں گا۔
7۔ میں ارکان اسلامی بجالاوں گا اور شریعت مطہرہ کے احکامات پر عملدرآمد کروں گا۔
8۔ میں جمعیت میں رہتے ہوئے جمعیت کے منشور اور اس کے دستور کی خلاف ورزی نہ کروں گا۔
9۔ اپنے ساتھوں کے ساتھ میل جول اور محبت کے ساتھ رہوں گااور ذاتی اختلافات اگرہوئے تو جماعتی سطح پر ان کو طے کروں گااور عہدیداران جے یو پی جو فیصلہ کریں گے۔ میں خوشی سے قبول کرلوں گا۔
10۔ میں جے یو پی اور اے این آئی کے اندرونی رازوں کو غیر متعلق افراد پر ظاہر نہ کروں گا۔
اللہ تعالیٰ اپنے حبیب مُکرم ﷺ کے طفیل مجھے اس حلف پر پورا اُتر نے کی توفیق عطافرمائے۔(آمین)
دستخط و نام محلف حلف لینے والے کا نام و دستخط